آپ زندہ ہیں ؟ کہیں مردہ تو نہیں ہو چکے اور مردہ بھی ایسے کہ آپ کو معلوم ہی نہ ہو کہ آپ مر چکے ہیں ، اگر آپ شتر بے مہار کی سی زندگی جی رہے ہیں اور اپنے آپ کو ہر طرح کی پابندیوں اور قوانین ؤ ضوابط سے آزاد سمجھتے ہیں تو پھر یقیناً آپ کی موت واقع ہو چکی ہے آپ لا علم ہیں کہ زندگی کا اصل لطف کیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے مہارا نہیں چھوڑا بلکہ اس کی زندگی کے ہر ہر لمحے کو اصول و ضوابط کی مہاریں پہنائی ہیں تاکہ یہ زندگی میں حقیقی لطف پا سکے ، ہمارا اولین مقصد تو عبادت باری تعالیٰ ہی ہے ، نہ اس سے انکار ہے نہ اس سے فرار ہے لیکن میں آج آپ کے سامنے چند ایک ایسے اصول بیان کرنا چاہتا ہوں جنہیں اپنانے کے بعد آپ کی زندگی میں جہاں بدلاؤ آئے گا وہاں آپ صحیح معنوں میں زندگی سے لطف اٹھا پائیں گے اور اسکی چاشنیوں اور رنگینیوں سے مستفید ہو سکیں گے۔
1- اپنی زندگی میں ایک منزل ایک ہدف مقرر کریں اور پھر اس منزل و ہدف کی جانب جانے والے راستوں پر قدم بقدم آگے بڑھتے رہیں ، منزل کا تعین بامقصد زندگی کے لیے اشد ضروری ہے ، منزل متعین نہ ہو تو دمِ آخر تک آپ اس بات سے ناواقف رہیں گے کہ آخر جانا کہاں ہے ؟ تعین کر لیں منزل کا اور پھر یہ سوچنا بالکل بھی اہمیت کا حامل نہیں ہے کہ آپ منزل کے جانب آہستہ جائیں گے یا مانند برق ، اہم اور ضروری بات یہ ہے کہ آپ بڑھتے رہیں کہیں رکنا بھی ہو تو صرف دم لینے کے لیے ، پھر آگے چل دیں ، پیش قدمی جاری رکھیں ان شاء اللہ تعالیٰ ایک دن منزل کو پا لیں گے۔
2- اپنی زندگی میں لگی بندھی روٹین سے ہٹ کر بھی کچھ کیجئے ، کچھ نیا کام ، کچھ نئی ایجادات ، اپنے شب و روز پر توجہ دیں ، اپنی پسندیدگی کو دیکھیں اور پھر ویسا ہی کرنا شروع کر دیں ، وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری آئے گی اور ہاں اس سے خلق خدا کو فائدہ ضرور پہنچائیے گا ، مجھے بنجمن فرینکلن کا ایک قول بہت اچھا لگتا ہے ، وہ کہتا ہے ” اگر آپ لکھاری ہیں تو کچھ ایسا لکھیں جسے پڑھنے کا حق بنتا ہو ، آپ کسی اور کام میں ماہر ہیں تو کچھ ایسا کریں جس کی تعریف کرنے کا حق بنتا ہو۔
3- زندگی سے صحیح معنوں میں لطف لینا چاہتے ہیں تو اپنے آپ کو کام کی عادت ڈال لیں اور عادت بھی ایسی کہ وہ آپ کا نشہ بن جائے ، جب تک کر نہ لیں سکوں نہ ملے ، کام سے حاصل ہونے والے نتائج تک رسائی کے لیے دن رات محنت کریں ، جب آپ کو کام کی عادت پڑ جائے گی تب آپ اپنے افکار کو حقیقت کا روپ دینے میں کامیابی حاصل کر سکیں گے ، کام کو جلدی تکمیل تک پہنچانے کی عادت ڈالیں یہ نہ ہو کہ کام مہینوں تک لٹکا رہے آپ خود بھی اذیت میں رہیں یا اگر کسی دوسرے کا کام ہے تو وہ بھی اذیت میں رہے ، سب لوگ ہی کچھ نہ کچھ کرنا چاہتے ہیں مگر کام کی عادت نہ ہونے کی وجہ سے کچھ بھی نہیں کر پاتے ، بروس لی کہا کرتا تھا ” جب تک آپ چلیں گے نہیں ، کام کریں گے نہیں ، تو آپ کو کیسے معلوم ہو گا کہ کتنا رستہ پاٹ لیا ، کتنا کام ہو گیا اور کتنا باقی رہ گیا۔ ” بہت کم لوگوں کو کام کرنے کی عادت ہوتی ہے اور عادت بھی ایسی کہ وہ اسے نشہ سمجھتے ہیں اور یقین مانیے ایسے ہی لوگ اپنے خوابوں کی تعبیروں تک پہنچتے ہیں ، ہمت کیجئے اور آپ بھی انہیں لوگوں میں سے ایک بن جائیے۔
4- اپنی شخصیت کے حوالے سے سے غور ؤ خوض کریں ، اپنی زندگی پر دوسروں کو اثر انداز نہ ہونے دیں بلکہ ایک حد مقرر کریں جسے وہ پھلانگ نہ سکیں ، ایسے لوگوں کو بالکل نظر انداز کر دیں جو آپ کو زک پہنچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ، جو آپ کی روح کو نہیں سمجھتے بلکہ آپ پر تسلط و تصرف جما کر آپ کے فیصلے خود کرنا چاہتے ہیں ، اپنی زندگی کے مالک خود بنیں ، اپنے فیصلے خود کریں ، غلطیاں ہونگی پھر کیا ہوا ان غلطیوں سے سبق حاصل کریں اور انہیں دوبارہ نہ دوہرائیں ، اپنی زمہ داریوں پر واقفیت حاصل کریں اور انہیں باحسن خوبی انجام دے کر اپنی زندگی کو خوبصورت بنائیں۔
5- آپ کی زندگی آپ کے پاس الله کی امانت ہے اس امانت میں خیانت نہ کریں ، زندگی میں کچھ بھی ہو جائے اس کا ذمہ دار و قصوروار کسی دوسرے کو نہ ٹھہرائیں ، بھروسہ رکھیں۔۔! میں پورے اعتماد اور یقین سے کہتا ہوں کہ۔۔۔! کہ آپ کی زندگی میں بدلاؤ آئے گا ، ذہن بھی بدلے گا اور سوچنے کا انداز بھی بدلے گا ، اور دوسروں کو قصوروار ٹھہرانے ، عذر تراشنے ، بہانے کرنے ، کام سے جان چھڑانے کی عادات ختم ہو جائیں گی ، پھر آپ اپنی زندگی میں مسائل سے بھاگیں گے نہیں بلکہ ان کے حل کی تلاش میں رہنے لگیں گے ، اللہ نے یہ نعمت ( زندگی ) حوادثِ زمانہ سے فرار کے لیے نہیں بلکہ ان سے نبرد آزما ہو کر ان پر غلبہ پانے کے لیے دی ہے۔
6- مثبت طرزِ زندگی اپنائیں ، کسی بھی قسم کے منفی خیالات کو اپنے قریب بھی نہ پھٹکنے دیں اور نہ ہی کسی بھی قسم کی بات یا کام کی صورت میں منفی ردعمل کا اظہار کریں ، منفی ردعمل پر آپ کو اپنے ہی کیے ہوئے کام یا کہی ہوئی بات پہ شرمسار ہونا پڑتا ہے کہ یہ درست نہ تھا جو میں کر بیٹھا ہوں یا کہہ بیٹھا ہوں ، اگر کبھی آپ پر منفی خیالات حملہ آور ہوں تو فوراً رک جائیں ایک لمبی سانس کھینچیں اور جس ردعمل کا اظہار آپ کرنے جا رہے ہیں اس کے نتائج پر غور کریں ان شاء اللہ تعالیٰ کچھ ہی دیر میں آپ پرسکون ہو جائیں گے۔
7- اپنی زندگی میں آپ بس اپنی منزل پر فوکس رکھیں ، اپنے کام پر توجہ دیں ، لوگ باتیں بھی کریں گے ، ٹھٹھہ و مزاق بنائیں گے ، طعنے بھی دیں گے اور صلواتیں بھی سنائیں گے ، لیکن آپ لوگوں کی باتوں پہ کان نہ دھریے گا بلکہ اس بات سے بالکل بے نیاز ہو جائیں کہ لوگ کیا سوچتے ہیں یا سوچیں گے ، لوگ کیا کہتے ہیں یا کہیں گے ، لوگوں سے متاثر ہو کر اپنے خوابوں کا قتل نہ کیجئے۔
8- اپنی زندگی میں آپ کسی مقام ؤ مرتبہ پر نہیں پہنچ سکے ، کوئی عہدہ حاصل نہیں کر سکے ، کوئی کام آپ سے بگڑ گیا ، درست نہیں ہوا ، زندگی کے کسی بھی میدان میں آپ ناکام ہوتے ہیں تو اس ناکامی کا الزام دوسرے لوگوں پہ نہ دھریں ، اس ناکامی کا سبب اپنے افسران ، دوستوں یاروں ، کنبے قبیلے کو قرار نہ دیں ، یاد رکھیں کسی بھی کام میں کامیابی اور ناکامی کا تناسب ہمیشہ برابر ہوتا ہے ، ہاں آپ کا چنا ہوا درست راستہ آپ کو کامیابی تک لے جاتا ہے اور آپ کی ہی چنا ہوا غلط راستہ آپ کو ناکامی سے دوچار کرتا ہے ، آپ کے طے کردہ ہدف تک پہنچنے کے لیے راستے کا چناؤ بھی آپ کے اپنے اختیار میں تھا اور پھر اس راستے پر چلنا بھی آپ کے اپنے اختیار میں تھا تو اگر ہدف حاصل نہیں ہو سکا تو ناکامی کا الزام کسی دوسرے کے سر پہ کیوں رکھنا ؟ اپنی اسطاعت کا حساب و کتاب کریں ، خطرات کس کام میں نہیں ہوتے ؟ اللہ کا نام لیں اور لگا دیں چھلانگ اس دریا میں اور پھر آہستہ آہستہ تیرتے ہوئے کنارے کی جانب بڑھتے رہیں ان شاء اللہ کنارے لگ ہی جائیں گے ، اگر خطرات برادشت کرنے کی آپ میں قوت نہیں یا قوت موجود مگر کم ہے ، آپ جلدی گھبرا جاتے ہیں اور حوصلہ ہار دیتے ہیں تو یقین جانیے آپ زندگی کے کسی بھی میدان میں کچھ بھی نہیں کر سکیں گے۔
9- صحت ہے تو سب کچھ ہے صحت نہیں تو کچھ بھی نہیں ، زندگی اگرچہ خالق نے دی ہے مگر صحت کا خیال رکھنے کا اختیار آپ کو دیا ہے ، اپنی صحت کے حوالے سے کبھی بھی لاپروائی اختیار نہ کریں ، صحت ایک بے حد قیمتی دولت ہے ، اس دولت کی حفاظت کے لیے ، اچھے طریقے سے کھائیں پئیں سوئیں جاگیں ، سیر و تفریح کریں ، اچھے کھیل کھیلیں ، ورزش کریں ، خوش باش ماحول میں اچھے لوگوں کے ساتھ خوش گپیاں کریں ، اپنی غذا کا خاص خیال رکھیں ، اگر غذائی نظام میں خرابی آ گئی تو دنیا کی کوئی دوا کار گر ثابت نہ ہو پائے گی ، پرہیز علاج سے بہتر ہے ، ویسے تو کسی معاملے میں خود غرضی درست نہیں ہے لیکن معاملہ اگر آپ کی صحت کا ہو تو خود غرضی بھی جائز ہے۔
10- آپ کا وقت بہت قیمتی ہے اسے ان لوگوں کے ساتھ بِتائیں جنہیں آپ سے یا جن سے آپ کو محبت ہے ، زندگی پر لطف ہو جائے گی ، زندگی کی رونقوں میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے جب ہم اپنے محبوب لوگوں کے ساتھ ہستے ، بولتے ، کھیلتے ، خوش گلوئیاں ، مزاح کرتے ہیں ، لیکن ایک بات یاد رکھیں مزاح ضرور کریں لیکن مہذب انداز میں تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے ، ایک اور بات جس کا خیال رکھنا اشد ضروری ہے ، زندگی میں بہت سارے جھمیلے آپ کی ٹانگیں اپنی اپنی جانب کھینچ رہے ہوں گے لیکن اس سب کے باوجود آپ اپنے پیاروں کے لیے کچھ نہ کچھ وقت ضرور نکالیں۔
مجھے امید واثق ہے کہ ان تمام اصولوں پر کاربند ہو کر جہاں آپ زندگی کے ہر ہر گوشے سے مستفید ہوں گے وہاں زندگی کی حقیقی خوشیوں اور مسرتوں کے حصول کے ساتھ ساتھ بامقصد زندگی گزارنے میں بھی کامیاب ہوں گے۔
مصنف اسلامک سکالراور گرافک ڈیزائنر ہیں۔اصلاح معاشرہ پر قلم آزمائی کرتے ہیں