weird dreams during sleep 258

کیا آپ کو ڈراونے خواب آتے ہیں؟

ایک تحقیق کے مطابق وبائی امراض کے دوران بہت سارے لوگ نیند کے دوران عجیب و غریب اور ڈراونے خواب دیکھتے ہیں ۔یہ ایک مشکل امر ہے کہ بحران کی اس گھڑی میں پر سکوں اور کسی بھی قسم کے خلل کے بغیر نیند کیسے پوری کی جائے۔کورونا ہماری ساری زندگی کی بدحالی کا باعث بنا ہے۔ ہر وہ چیز جو ہم جانتے تھے یا محفوظ سمجھتے تھےوہ اب نہیں رہی اور کوئی بھی اس کی موجودگی سے قاصر نہیں رہا۔ لوگوں نے گھر والوں ، دوستوں ، پڑوسیوں یا ساتھیوں کو بیمار ہوتے دیکھا ہے اور ہوسکتا ہے کہ ان میں سے کچھ فوت بھی ہوئے ہوں۔ شاید وہ خود بھی ایک وقت کے لئے بیمار ہو گئے ہوں۔کاروبار بند ہوگئے ہیں ، عملہ اور مالکان بغیر کسی آمدنی ، کیریئر یا کاروبار کے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔بچوں کے اسکول کی غیرمتوقع صورتحال ہے، سکول کھلنے کے باوجود بھی زیادہ تر والدین اپنے بچوں کو گھر سے ہی تعلیم ، کھانا ، ماسک ، سینیٹائزر وغیرہ کا انتظام کرکے بھیجنا پڑتا ہے ۔ اس تبدیلی نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم پھر سے اپنی زندگی کے کچھ اصول وضع کریں اور اس نفسانفسی کے عالم میں نیند میں خلل نمودار ہوا ہے۔
خواب ہمارے خمار آلود ذہنوں کو اس بات پر عمل درآمد کرنے میں مدد دیتے ہیں کہ ہر دن ہم کیا کرتے ہیں ، اور اس کا جائزہ لینے کے علاوہ نتائج پر نظر ثانی کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہم نے یہ تو اکثر سنا ہوگا کہ اچھی سی نیند کرو اور پھر فیصلہ کرو کہ کیا کرنا ہے کیونکہ نیند دماغ اور جسم دونوں کو ایک خوش گوار احساس کے ساتھ اگلے اقدام کے لیے تیار بھی کرتی ہے۔ مگر سارا دن نیوز چینلز سے سوائے ڈراونی خبروں کے اور کچھ نہیں سننے کو ملتا باہر کوئی آپ سے ملنا گوارا نہیں کرتا ، ہر طرف ایک سماجی فاصلے کا درس سننے کو ملتا ہے، ہم ایکدوسرے سے دوری کی طرف جا رہے ہیں۔ اکیلا پن بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ احساس بھی مرتا جا رہا ہے۔انسانیت دم توڑتی جا رہی ہے۔ان سب سے صرف خواب ہی رہ جاتے ہیں جو ہمارے ذہنوں کو پھر سے اپنے معمولات پر لانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں مگر نیند کی کمی اور ڈراونے خواب اسے بھی ڈسٹرب کر دیتے ہیں۔یہاں ہم آج آپ کو کچھ ایسے طریقے بتاتے ہیں جس سے آپ ایک عمدہ نیند کے ساتھ صحت مند زندگی کی شروعات کر سکتے ہیں۔
ڈراونے خواب سے نجات کے طریقے:
اگر آپ روزانہ صبح دیر سے اٹھنے کے عادی ہیں تو اپنی اس عادت کو بدل ڈالیے کیونکہ دیر سے اٹھنے پر یا تو آپ ناشتہ نہیں کر پائیں گے یا اسے دوپہر کے کھانے کے ساتھ ملا لیں گے یا پھر جلدی میں ایک سینڈوچ پکڑ کر چلتے چلتے کھا لیں گے ان تینوں صورتوں میں آپ کے میٹا بولک سسٹم پر اثر ہوگا اور آپ کی نیند میں خلل پیدا ہوگا۔
1۔ روزانہ کی معمول بنائیں:
مشینی انداز میں اگر آپ روزانہ ایک ہی معمول کے مطابق صبح اٹھیں، ورزش کریں، برش کریں، نہائیں اور اپنے کام کے تیار ہوں تو یہ آپ کا معمول بن جائے گا اور پھر آپ کو مشکل پیش نہیں آئے گی۔ جیسا کہ نماز پانچ وقت اپنے مقررہ وقت کے ساتھ اسی مقصد کے لیے فرض کی گئی ہے تاکہ ایک معمول بن جائے ۔
2۔ ورزش:
صبح کی تازہ ہوا میں سانس لینا آپ کے پراگندہ ذہن کو آرام پہنچاتا ہے جس سے ایک اچھی نیند لینے میں مدد ملتی ہے اسی طرح اگر آپ ورزش کریں گے تو اس سے آپ کا جسم تھکاوٹ کا شکار ہوگا جو کہ ایک اچھی نیند کے لیے بہت ضروری ہے۔
3۔ اپنی غذا ء کا خیال رکھیں:
پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں۔ اپنا کھانا وقت پر کھائیں اور اتنا کھائیں جتنا ضرورت ہو۔ بے وقت کھانے کی عادت بدل لیں اور اس کے علاوہ گھر میں کچھ وقت کھانا پکانے میں مدد کی صورت ضرور صرف کریں۔
4۔ وقت کی قدر کریں:
ہر وقت خبریں سننے سے پرہیز کریں کیونکہ آپ کا اس میں کچھ زیادہ فائدہ نہیں صرف اپنے سے متعلق خبروں پر نظر رکھیں اور اپنے وقت کو زیادہ تعمیری کاموں میں صرف کریں۔جیسے کتابیں پڑھنا اور روزانہ قرآن پاک کی تلاوت آپ کو ذہنی طور پر پرسکون کرے گی۔
5۔مصیبتوں کا نہیں نعمتوں کا تعین کریں:
مشکلات تو زندگی کا لازمی جزو ہوتی ہیں ان پر پریشان ہونے سے کچھ بدل نہیں جائے گا بلکہ ان کے حل تلاش کریں اور اپنی حاصل کردہ نعمتوں کو یاد کریں کہ اللہ تعالی نے آپ کو کتنوں سے زیادہ عطاء کیا ہے۔
6۔دوسروں سے رابطہ رکھیں:
اپنے پیاروں سے رابطے میں رہیں۔فون پر یا آن لائن ملاقات آپ کی تنہائی کو دور کر سکتی ہے نہیں تو بالمشافہ وقت نکال کر ملاقات کر لیں اس سے روحانی اور دماغی سکوں میسر آتا ہے جس سے صحت مند نیند لینے میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپ ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر عمل کریں گے تو آپ کو نیند کے لیے کسی قسم کی دوائی لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور ساتھ میں خوشگوار دن گزارنے کے نتیجے میں خواب بھی خوشگوار آئیں گے اور ڈراونے خوابوں سے نجات حاصل ہو جائے گی۔
نوٹ: اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئے تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں۔

یہ بھی پڑھیں: -   بہتے پانی سے بجلی بنانے والا ٹربائن

اردو ہماری اپنی اور پیاری زبان ہے اس کی قدر کیجیے۔
سوچ کو الفاظ کے موتیوں میں پرو کر دوسروں تک پہنچانا ہی میرا مقصد ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں